Skip to main content

4 healthy tips for a healthy life

  4 healthy tips for a healthy life   ·       Healthy life Many people strive to live a healthy and comfortable life, but nowadays it has become difficult with the development that life is witnessing in all its aspects, which sometimes negatively affects the correct way of life for many people, and affects their healthy lifestyle, so Many resort to searching for healthy ways to live a healthy life, and in this article we will present to you the four most important healthy tips for a healthy life.   Four healthy tips for a healthy life ·       Doing exercises The human body may resemble a machine that tends to hibernate if it is not used for long periods, as inactivity increases the chances of contracting many diseases, such as obesity responsible for cardiovascular disease, stroke, and osteoporosis, so it is advised to regularly exercise at least half an hour for one exercise, and an example of these exercise...

کرونا وائرس، الزئمر یا ڈیمنشیا، سائنسّ اور دوسرے دماغی امراض





 الزائمر یا ڈیمنشیا :ہونا یہ ایسی بیماری ہے کہ بڑھاپے میں ہر تین میں سے ایک بندے کو ہونا ہے ۔

 آپ میں سے بھی بہت سارے لوگ اس کا شکار ہو سکتے ہیں ۔ لہذا اسے دھیان سے پڑھیں ۔ یہ دونوں بیماریاں دماغی کمزوری کی وجہ سے ہوتی ہیں ۔ افسوس یہ ہوتا ہے کہ میں اپنی والدہ کی خود خدمت نہیں کر سکا باھر کے ملک ہونے کی وجہ سے ۔

سائنس :مجھے خود بھی مسئلہ تھا اور الرجی کی پرابلم تھی ۔ بار بار چھینکیں آتی تھیں ۔ ناک سے پانی بے انتہا آتا تھا اور تقریبا ۱۵ سال تک یہی مسئلہ رہا جو کہ لڑکپن میں ہی شروع ہو گیا تھا ۔

بہرحال والدہ کی تو ڈیتھ ہو گئی اور میں اپنی کم علمی کی وجہ سے اور یورپ میں ہونے کی وجہ سے کچھ نہ کر پایا ۔ اس کا افسوس ہمیشہ رہے گا ۔ کم از کم یہی افسوس ان کے لئے نیک اعمال کرنے ، اس طرح کا علم بانٹنے اور استغفار کرنے اور کروانے پر آمادہ کرتا رہے گا ۔

ان کی وفات نے گہرا اثر چھوڑا جو ابھی تک باقی ہے اور ان کی یاد ستاتی ہے ۔

 

ایک دن اتفاق سے ہی ایک مسلمان ڈاکٹر کی وڈیو دیکھی جس میں اس نے بتایا کہ دماغی کمزوری کو دور کرنے کا واحد طریقہ لمبا سجدہ کرنا ہے ۔ یہ معلومات نئی تھیں ۔ دلیل کے طور پر انہوں نے یہ کہا کہ ہمارا دل کشش ثقل کے خلاف خون کو دماغ تک پمپ اتنے ٹھیک طریقے سے نہیں کرتا کہ جتنا جب ہم سجدے میں چلے جاتے ہیں ، تو تب کرتا ہے ۔ یہ بات تو بھلی معلوم ہوئی ۔

 

پھر کچھ ان کی وڈیوز دیکھیں تو معلوم ہوا کہ میری اپنی پرابلم رائنائٹس والی الرجی کا بھی یہی حل ہے ۔

بہرحال واحد طریقہ تو یہی تھا کہ میں آزما کر دیکھ لیتا ۔

آپ یقین جانئے میری ۱۵ سالہ پرانی پرابلم اور الرجی کا مسئلہ تو ایک ماہ میں ہی لمبا سجدہ کرنے سے حل ہو گیا ۔ الحمدللہ ۔

 

نماز تو الحمدللہ پڑھتا تھا ، لیکن نماز کے بعد سجدہ شکر کو لمبا کر دیا اور دیگر کئی اذکار بالخصوص ۱۰۰ مرتبہ درود پڑھنے میں ہی پانچ سے دس منٹ کا سجدہ ہو جاتا ۔ اس سے اور کئی مسائل حل ہوئے ۔ چہرہ خون کی سپلائی کی وجہ سے تازہ رہنے لگا اور بڑی عمر کے اثرات تقریبا ختم ہو گئے ۔۔ بالوں کو خون ملنے کی وجہ سے بال گرنے کم ہو گئے ۔ بلغم کا مسئلہ تھا ، وہ بالکل ختم ہو گیا ۔ کانوں کے مسائل اور آنکھوں کی کمزوری کے مسائل کم ہو گئے اور ساتھ ہی ساتھ آنکھوں کے نیچے گذشتہ ایک سال سے کالے رنگ کے ہلکے نہیں دکھے کبھی ۔

 

سبحان اللہ ! یہ مذہب ہی تھا جس کے ایک سجدے کے عمل کے پاس ہماری اتنی بیماریوں اور نہ جانے کن کن بیماریوں کا علاج ہے ۔

ورنہ بڑے سے بڑے یورپ کے ڈاکٹر کو میری الرجی کا علاج نہیں ملا ۔ الرجی کے خلاف موثر ترین طریقہ لمبا سجدہ کرنے کا یہ ہے کہ دونوں پلکوں کے درمیان والی جگہ کو سجدے گاہ پر رکھ کر سجدہ کیا جائے تو بہترین رزلٹس ملتے ہیں ۔

 

Corona and Lung's Health

آج کل کرونا کا بہت زور ہے ۔ یقین مانئے اگر آپ لمبے سجدے کرنے شروع کر دیں نماز کے بعد تو آپ کے پھیپھڑے زیادہ مضبوط ہو سکتے ہیں ، کیونکہ سجدے کی ایک ایسی پوزیشن ہے کہ جس میں انسان کے لنگز زیادہ بہتر کام کرتے ہیں ۔ آزمودہ بات ہے ۔ آپ بھی آزما کر فائدہ لے سکتے ہیں ۔ یہ کم از کم پھپھڑوں کو طاقت ضرور دے گا۔

 

اگر یہ باتیں پہلے پتہ ہوتیں تو شاید میں اپنی والدہ کو بھی بچا لیتا اور ان کی دماغی کمزوری کا مسئلہ حل کروا دیتا ۔ ایسا نہیں کر سکا تو کم از کم آپ یہ سب باتیں جان لیجئے اور اپنے بڑھاپے کیلئے اور موجودہ بیماریوں اور وباوں سے بچنے کیلئے ابھی سے تیاری شروع کر دیجئے ۔ اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو ۔ مذہب اسلام زندگی ہے ۔

 

آخر میں

حضرت علی رضی اللہ عنہ کا قول نقل کر دوں کہ

اگر انسان کو پتہ چل جائے کہ سجدںے میں کن کن نعمتوں نے اسے گهیرا ہوا ہںے تو وہ سجدںے سے سر اٹهانا ہںی نہ چاہںے۔

بہت شکریہ

السلام علیکم و رحمۃ اللہ

Comments

Popular posts from this blog

Pes Anserinus Tendonitis: Symptoms and Treatment

Pes Anserinus Tendonitis: Symptoms and Treatment Pes anserinus tendonitis is a condition that affects the knees. The inflammation of these tendons can prevent people accustomed to running from exercising and may even become chronic . Pes anserinus tendonitis is an inflammation of the tendons that make up the structure called pes anserinus. This structure is located inside the knee, just below it. Runners are the group of the population that suffer the most from this condition.   Are you a runner? Have you ever struggled with this problem?   You can learn more about how this happens and what you can do to treat it in the following article You may also want to read this article:  Try Ginger and Turmeric for Joint Pain .   What is Pes Anserinus Tendonitis? The term tendonitis refers to an inflammation of the tendons. In this specific case, it affects the anatomical structure within the knee just below the joint. This structure contains the combinatio...

Esa qehwa jo Badal dey ap ki Zindagi

  موٹاپا کم کرنے کا آسان نسخہ   اجزاء ادرک چھوٹا ٹکڑا : حسبِ ضرورت دار چینی   : حسبِ ضرورت تازہ لیموں کا رس : ۱ ٹیبل اسپون شہد : ۱ ٹیبل اسپون   ترکیب ڈیڑھ کپ پانی ایک پتیلی میں ڈال کر چولہے پے چڑھا دیں۔ اب اس میں ادرک اور دار چینی ڈال کر اتنا پکائیں کے باقی ایک کپ پانی رہ جائے۔ جب پانی ایک کپ رہ جائے تو چولہا بند کر دیں اور اس کو چھان لیں۔ اب اس میں تازہ لیموں کا رس اور شہد ڈال کر اچھی طرح مکس کر لیں۔ یہ قہوہ دن میں دو دفعہ پئیں اور ساتھ ہی اپنی ڈائیٹ کا بھی خیال رکھیں۔ اس کے استعمال سے آپ کا وزن کم ہونا شروع ہو جائے گا۔

Home treatment process of coronavirus patients

Home treatment process of coronavirus patients: RULES THAT PATIENTS MUST FOLLOW AT HOME - The medical information of the patient should be shared with the family doctor. - The house should not accept visitors - He / she should wear a medical mask when he / she has to share the same environment with other person (s) - In order to prevent the risk of contamination to the household, patients who are followed-up at home should sit in a room different from other people, if not possible, in a well-ventilated room, be at least 1 meter away from other people and wear a medical mask. - People aged 65 and with risk factors should not stay in the same house, if possible, or the risk of contact should be minimized. - Movement of the patient in the house should be limited as much as possible. - The patient should use separate toilet and bathroom, if available. If shared toilet and bathroom are used, these areas should be well ventilated. Bathrooms and toilets should be cleaned at least once a day w...